آج کل کے شباب دیکھے ہیں

آج کل کے شباب دیکھے ہیں

سارے خانہ خراب دیکھے ہیں

پھول جیسے حسین چہرے بھی

ہائے سہتے عذاب دیکھے ہیں

عشق کی راہ میں وہ لٹتے ہوئے

ہم نے لاکھوں جناب دیکھے ہیں

ہے یہ الفت بھی کیا بلا صاحب

اس میں جھکتے نواب دیکھے ہیں

ایک اک پل کو یاد رکھتے تھے

وہ تمہارے حساب دیکھے ہیں

تم ہٹا دو یہ اپنے چہرے سے

ہم نے کافی نقاب دیکھے ہیں

پہلے محسن تھے پھر بنے ظالم

لوگ ایسے عتاب دیکھے ہیں

جس پہ مہتاب تم رہے مرتے

اب وہ ہوتے سراب دیکھے ہیں

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj-kal Ke Shabab Dekhe Hain In Urdu By Famous Poet Bashir Mehtaab. Aaj-kal Ke Shabab Dekhe Hain is written by Bashir Mehtaab. Enjoy reading Aaj-kal Ke Shabab Dekhe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Mehtaab. Free Dowlonad Aaj-kal Ke Shabab Dekhe Hain by Bashir Mehtaab in PDF.