نہیں یہ جلوہ ہائے راز عرفاں دیکھنے والے

نہیں یہ جلوہ ہائے راز عرفاں دیکھنے والے

تمہیں کب دیکھتے ہیں کفر و ایماں دیکھنے والے

خدا رکھے ترے غم کا بہت نازک زمانہ ہے

سحر دیکھیں نہ دیکھیں شام ہجراں دیکھنے والے

یہ کس نے لا کے رکھ دی سامنے تصویر محشر کی

ابھی چونکے ہی تھے خواب پریشاں دیکھنے والے

کہاں تک آئینہ دار تجلیات خود بینی

یہ پردہ بھی الٹ دے او دل و جاں دیکھنے والے

یہ دیوانے سجود شوق کی عظمت کو کیا جانیں

مجھے کیا پائیں فرق کفر و ایماں دیکھنے والے

کبھی گرداب سے بھی کھیل موجوں سے بھی ٹکرا جا

ارے ساحل پہ رہ کر جوش طوفاں دیکھنے والے

ترے قربان باسطؔ اور باسطؔ کی ہر اک دنیا

بہار وحشت آشفتہ حالاں دیکھنے والے

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Ye Jalwa-ha-e-raaz-e-irfan Dekhne Wale In Urdu By Famous Poet Basit Bhopali. Nahin Ye Jalwa-ha-e-raaz-e-irfan Dekhne Wale is written by Basit Bhopali. Enjoy reading Nahin Ye Jalwa-ha-e-raaz-e-irfan Dekhne Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Basit Bhopali. Free Dowlonad Nahin Ye Jalwa-ha-e-raaz-e-irfan Dekhne Wale by Basit Bhopali in PDF.