عشوہ ہے ناز ہے غمزہ ہے ادا ہے کیا ہے

عشوہ ہے ناز ہے غمزہ ہے ادا ہے کیا ہے

قہر ہے سحر ہے جادو ہے بلا ہے کیا ہے

یار سے میری جو کرتے ہیں سفارش اغیار

مکر ہے عذر ہے قابو ہے دغا ہے کیا ہے

تجھ کو کس نام سے اے فخر مرے یاد کروں

باپ ہے پیر ہے مرشد ہے خدا ہے کیا ہے

تم جو بے وجہ سناتے ہو مری جان مجھے

خوب ہے نیک ہے بہتر ہے بھلا ہے کیا ہے

روبرو اس کے کبھو بات نہ سدھری ہم سے

حلم ہے چین ہے دہشت ہے حیا ہے کیا ہے

نظم کو سن کے مری ہنس کے یہ بولا وہ شوخ

مدح ہے شکر ہے شکوہ ہے گلہ ہے کیا ہے

یہ جو اس شوخ پہ کرتا ہے بیاںؔ جان نثار

خبط ہے عشق ہے سودا ہے وفا ہے کیا ہے

(719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishwa Hai Naz Hai Ghamza Hai Ada Hai Kya Hai In Urdu By Famous Poet Bayan Ahsanullah Khan. Ishwa Hai Naz Hai Ghamza Hai Ada Hai Kya Hai is written by Bayan Ahsanullah Khan. Enjoy reading Ishwa Hai Naz Hai Ghamza Hai Ada Hai Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bayan Ahsanullah Khan. Free Dowlonad Ishwa Hai Naz Hai Ghamza Hai Ada Hai Kya Hai by Bayan Ahsanullah Khan in PDF.