جستجو کرتے ہی کرتے کھو گیا

جستجو کرتے ہی کرتے کھو گیا

ان کو جب پایا تو خود گم ہو گیا

کیا خبر یاران رفتہ کی ملے

پھر نہ آیا اس گلی میں جو گیا

جب اٹھایا اس نے اپنی بزم سے

بخت جاگے پاؤں میرا سو گیا

مجھ کو ہے کھوئے ہوئے دل کی تلاش

اور وہ کہتے ہیں کہ جانے دو گیا

خیر ہے کیوں اس قدر بیتاب ہیں

حضرت دل آپ کو کیا ہو گیا

وہ مری بالیں آ کر پھر گئے

جاگ کر میرا مقدر سو گیا

آج پھر بیدمؔ کی حالت غیر ہے

مے کشو لینا ذرا دیکھو گیا

(1709) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Justuju Karte Hi Karte Kho Gaya In Urdu By Famous Poet Bedam Shah Warsi. Justuju Karte Hi Karte Kho Gaya is written by Bedam Shah Warsi. Enjoy reading Justuju Karte Hi Karte Kho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bedam Shah Warsi. Free Dowlonad Justuju Karte Hi Karte Kho Gaya by Bedam Shah Warsi in PDF.