دل چرا لے گئی دزدیدہ نظر دیکھ لیا

دل چرا لے گئی دزدیدہ نظر دیکھ لیا

ہم نہ کہتے تھے کہ اس چور نے گھر دیکھ لیا

بندہ پرور غم فرقت کا اثر دیکھ لیا

داغ دل دیکھ لیا داغ جگر دیکھ لیا

قد بھی کم عمر بھی کم مشق ستم اور بھی کم

کر چکے قتل مجھے جائیے گھر دیکھ لیا

شکوے کے ساتھ لگاوٹ بھی چلی جاتی ہے

جب کیا کچھ تو کنکھیوں سے ادھر دیکھ لیا

دادخواہوں پہ نئی حشر میں آفت آئی

صف کی صف لوٹ گئی اس نے جدھر دیکھ لیا

قتل عشاق پہ لو اور اٹھاؤ خنجر

جھک گئی بار نزاکت سے کمر دیکھ لیا

نہ چھٹا تم سے یہ مے خانے کا رستہ بیخودؔ

منہ چھپائے ہوئے جاتے ہو کدھر دیکھ لیا

(865) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya by Bekhud Dehlvi in PDF.