نہ سہی آپ ہمارے جو مقدر میں نہیں

نہ سہی آپ ہمارے جو مقدر میں نہیں

اب وہ پہلی سی تڑپ بھی دل مضطر میں نہیں

آپ کی بات کی وقعت نہیں اصلاً دل میں

آپ دم بھر میں تو ہاں کرتے ہیں دم بھر میں نہیں

مجھ کو باور تو جب آئے کہ کچھ امید بھی ہو

لکھ دیا خط میں وہ اس نے جو مقدر میں نہیں

میں نے پوچھا تھا کہو اور ستاؤ گے مجھے

منہ سے نکلی ہے ستم گر کے گھڑی بھر میں نہیں

آپ کیوں ذکر سے بیخودؔ کے خجل ہوتے ہیں

یہ تو وہ نام ہے جو آپ کے دفتر میں نہیں

(912) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Sahi Aap Hamare Jo Muqaddar Mein Nahin In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Na Sahi Aap Hamare Jo Muqaddar Mein Nahin is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Na Sahi Aap Hamare Jo Muqaddar Mein Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Na Sahi Aap Hamare Jo Muqaddar Mein Nahin by Bekhud Dehlvi in PDF.