سچائیوں کو بر سر پیکار چھوڑ کر

سچائیوں کو بر سر پیکار چھوڑ کر

ہم آ گئے ہیں دشت میں گھر بار چھوڑ کر

آنکھوں میں جاگتے ہوئے خوابوں کا کیا کریں

نیندیں چلی گئیں ہمیں بیدار چھوڑ کر

ہم بے خودی میں کون سی منزل پہ آ گئے

ٹھہرا ہوا ہے وقت بھی رفتار چھوڑ کر

ساحل کسے بتائے یہاں اپنے دل کا درد

موجیں چلی گئیں اسے ہر بار چھوڑ کر

لازم نہیں کہ عقل کی ہر بات ٹھیک ہو

اب مان لو جو دل کہے تکرار چھوڑ کر

اس کے سوا اب اور تو پہچان کچھ نہیں

جاؤں کہاں میں اپنا یہ کردار چھوڑ کر

شاید اسی ملال میں وہ دھوپ ڈھل گئی

سایہ چلا گیا کہیں دیوار چھوڑ کر

اب وادئ خیال میں تنہا کھڑا ہوں میں

جانے کہاں گئے مجھے اشعار چھوڑ کر

(887) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sachchaiyon Ko Bar-sar-e-paikar ChhoD Kar In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Sachchaiyon Ko Bar-sar-e-paikar ChhoD Kar is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Sachchaiyon Ko Bar-sar-e-paikar ChhoD Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Sachchaiyon Ko Bar-sar-e-paikar ChhoD Kar by Bharat Bhushan Pant in PDF.