آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا

آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا

اے فلک کیا کیا ہمارے دل میں ارماں رہ گیا

باغباں ہے چار دن کی باغ عالم میں بہار

پھول سب مرجھا گئے خالی بیاباں رہ گیا

اتنا احساں اور کر للہ اے دست جنوں

باقی گردن میں فقط تار گریباں رہ گیا

یاد آئی جب تمہارے روپ روشن کی چمک

میں سراسر صورت آئینہ حیراں رہ گیا

لے چلے دو پھول بھی اس باغ عالم سے نہ ہم

وقت رحلت حیف ہے خالی ہی داماں رہ گیا

مر گئے ہم پر نہ آئے تم خبر کو اے صنم

حوصلہ اب دل کا دل ہی میں مری جاں رہ گیا

ناتوانی نے دکھایا زور اپنا اے رساؔ

صورت نقش قدم میں بس نمایاں رہ گیا

(780) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aa Gai Sar Par Qaza Lo Sara Saman Rah Gaya In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Aa Gai Sar Par Qaza Lo Sara Saman Rah Gaya is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Aa Gai Sar Par Qaza Lo Sara Saman Rah Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Aa Gai Sar Par Qaza Lo Sara Saman Rah Gaya by Bhartendu Harishchandra in PDF.