دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر

دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر

رک جائیں گے کہیں کوئی دیوار دیکھ کر

سبکی نہ ہو کہیں طرف یار دیکھ کر

آنکھیں اٹھائیے بھی تو دستار دیکھ کر

نکلو جو بن سنور کے تو بازار دیکھ کر

مانگیں ہیں مول شکل خریدار دیکھ کر

کہنا تو بس یہی ہے کہ چاہیں ہیں ہم تجھے

گھبرائیو نہ بات کا بستار دیکھ کر

سستائے ہے ارادہ تساہل کے روبرو

دکھتے ہیں پاؤں سایۂ دیوار دیکھ کر

اپنوں سے منہ چھپائے پھرے ہے اک آدمی

جیبیں ٹٹول کے کبھی بازار دیکھ کر

ماروں ہوں ہاتھ پاؤں بہت اشکؔ خود کو میں

اپنے ہی بازوؤں میں گرفتار دیکھ کر

(1960) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dukhti Hai Ruh Panw Ko Lachaar Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Bimal Krishn Ashk. Dukhti Hai Ruh Panw Ko Lachaar Dekh Kar is written by Bimal Krishn Ashk. Enjoy reading Dukhti Hai Ruh Panw Ko Lachaar Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bimal Krishn Ashk. Free Dowlonad Dukhti Hai Ruh Panw Ko Lachaar Dekh Kar by Bimal Krishn Ashk in PDF.