یوم برق

تری روشن دماغی پر ہیں نازاں آسماں والے

تری نازک خیالی پر ہیں حیراں گلستاں والے

تری عظمت کے قائل دل سے ہیں سارے جہاں والے

سخن دانوں کی محفل میں تو شمع حسن محفل ہے

ستاروں میں ضیا افروز مثل ماہ کامل ہے

سمجھتے ہیں تجھے سالار اپنا کارواں والے

کہیں الفاظ میں حسن حقیقی کی ہیں تصویریں

کہیں اشعار میں رمز محبت کی ہیں تفسیریں

ترے دیواں کو جام جم سمجھتے ہیں جہاں والے

کہیں آنسو کہیں نغمے کہیں جلوے جوانی کے

ترے اشعار آئینے ہیں حال زندگانی کے

کہ جن میں اپنی صورت دیکھ لیتے ہیں جہاں والے

کہیں حب وطن کی آگ لفظوں میں بھری دیکھی

کہیں منظر نگاری کی حسیں جادوگری دیکھی

وہ تشبیہیں ہیں جن پر ناز کرتے ہیں زباں والے

جہاں تو نے ذرا برق جمال شعر چمکائی

وہیں اک زندگی کی لہر سی دوڑی نظر آئی

تری شعلہ نوائی پر ہیں چپ شبنم ستاں والے

ترے اشعار نے رنگ قبول عام پایا ہے

جہاں میں تو نے اپنی شعریت سے نام پایا ہے

ہمیشہ یاد رکھیں گے تجھے ہندوستاں والے

(1948) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaum-e-barq In Urdu By Famous Poet Birj Lal Raana. Yaum-e-barq is written by Birj Lal Raana. Enjoy reading Yaum-e-barq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Birj Lal Raana. Free Dowlonad Yaum-e-barq by Birj Lal Raana in PDF.