یہ بت پھر اب کے بہت سر اٹھا کے بیٹھے ہیں

یہ بت پھر اب کے بہت سر اٹھا کے بیٹھے ہیں

خدا کے بندوں کو اپنا بنا کے بیٹھے ہیں

ہمارے سامنے جب بھی وہ آ کے بیٹھے ہیں

تو مسکرا کے نگاہیں چرا کے بیٹھے ہیں

کلیجہ ہو گیا زخمی فراق جاناں میں

ہزاروں تیر ستم دل پہ کھا کے بیٹھے ہیں

تم ایک بار تو رخ سے نقاب سرکا دو

ہزاروں طالب دیدار آ کے بیٹھے ہیں

ابھر جو آتی ہے ہر بار موسم گل میں

اک ایسی چوٹ کلیجے میں کھا کے بیٹھے ہیں

یہ بت کدہ ہے ادھر آئیے ذرا بسملؔ

بتوں کی یاد میں بندے خدا کے بیٹھے ہیں

پسند آئے گی اب کس کی شکل بسملؔ کو

نظر میں آپ جو اس کی سما کے بیٹھے ہیں

(1022) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye But Phir Ab Ke Bahut Sar UTha Ke BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. Ye But Phir Ab Ke Bahut Sar UTha Ke BaiThe Hain is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading Ye But Phir Ab Ke Bahut Sar UTha Ke BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad Ye But Phir Ab Ke Bahut Sar UTha Ke BaiThe Hain by Bismil Azimabadi in PDF.