فراہم جس قدر عشرت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں

فراہم جس قدر عشرت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں

سکون روح سے محروم انساں ہوتے جاتے ہیں

کبھی طرز تغافل تھے یہی انداز محبوبی

جو اب صرف نوازش ہائے پنہاں ہوتے جاتے ہیں

شباب و حسن روز افزوں کا ان کے کچھ یہ عالم ہے

کہ ہم شرمندۂ شوق فراواں ہوتے جاتے ہیں

ابھی جامے مئے رنگیں لب لعلیں تک آیا ہے

مگر آنکھوں میں میخانے سے غلطاں ہوتے جاتے ہیں

فضائے خلد پر جیسے گھٹائیں چھائی جاتی ہوں

رخ گل رنگ پر گیسو پریشاں ہوتے جاتے ہیں

نفس کی آمد و شد کا یہ عالم ہے جدائی میں

کہ نشتر جیسے پیوست رگ جاں ہوتے جاتے ہیں

تعالیٰ اللہ فیض باغباں بسملؔ تعالیٰ اللہ

خس و خاشاک گلشن گل بہ داماں ہوتے جاتے ہیں

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faraham Jis Qadar Ishrat Ke Saman Hote Jate Hain In Urdu By Famous Poet Bismil Saeedi. Faraham Jis Qadar Ishrat Ke Saman Hote Jate Hain is written by Bismil Saeedi. Enjoy reading Faraham Jis Qadar Ishrat Ke Saman Hote Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Saeedi. Free Dowlonad Faraham Jis Qadar Ishrat Ke Saman Hote Jate Hain by Bismil Saeedi in PDF.