یہی سمجھا ہوں بس اتنی ہوئی ہے آگہی مجھ کو

یہی سمجھا ہوں بس اتنی ہوئی ہے آگہی مجھ کو

نہ راس آئے گی شاید زندگی بھر زندگی مجھ کو

ملا رنج و الم میں بھی سرور زندگی مجھ کو

نظر آتی ہے اکثر تیرگی میں روشنی مجھ کو

نہ اب احساس رنج و غم نہ احساس خوشی مجھ کو

یہ کس مرکز پہ لے آئی مری دیوانگی مجھ کو

چھلک آئے ہیں آنسو جب بھی آئی ہے ہنسی مجھ کو

سناتی ہی رہی پیغام غم میری خوشی مجھ کو

نہ دینا تھا اگر کچھ اختیار زندگی مجھ کو

تو کیوں اے خالق عالم بنایا آدمی مجھ کو

سیہ بختی ہوئی ہے سایہ افگن اس قدر مجھ پر

نظر آتی ہے ہر سو تیرگی ہی تیرگی مجھ کو

جلیسؔ احسان کیا کم ہے یہ میری بد نصیبی کا

تمیز اپنے پرائے کی تو آخر ہو گئی مجھ کو

(872) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahi Samjha Hun Bas Itni Hui Hai Aagahi Mujhko In Urdu By Famous Poet Brahma Nand Jalees. Yahi Samjha Hun Bas Itni Hui Hai Aagahi Mujhko is written by Brahma Nand Jalees. Enjoy reading Yahi Samjha Hun Bas Itni Hui Hai Aagahi Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Brahma Nand Jalees. Free Dowlonad Yahi Samjha Hun Bas Itni Hui Hai Aagahi Mujhko by Brahma Nand Jalees in PDF.