ضو بار اسی سمت ہوئے شمس و قمر بھی

ضو بار اسی سمت ہوئے شمس و قمر بھی

اس شوخ نے پھیرا رخ پر نور جدھر بھی

مٹتی ہے کہیں دل سے شب غم کی سیاہی

ہوتی ہے کہیں ہجر کے ماروں کی سحر بھی

ہیں دونوں جہاں ایک ہی تنویر کے پرتو

ہے ایک ہی جلوہ جو ادھر بھی ہے ادھر بھی

نکلی تھی ترے جلوۂ رنگیں کی خبر کو

گم ہو کے وہیں رہ گئی کمبخت نظر بھی

ہوتی ہی نہیں صبح نکھرتا ہی نہیں نور

ہے ڈوبی ہوئی شب کی سیاہی میں سحر بھی

کچھ ان کی حسیں یاد کی شمعیں تھیں فروزاں

کچھ نور فشاں دل میں رہا داغ جگر بھی

سمجھیں نہ جلیسؔ آپ ہمیں ہیچ کہ ہم میں

ہیں عیب ہزاروں تو ہزاروں ہیں ہنر بھی

(807) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zau-bar Isi Samt Hue Shams-o-qamar Bhi In Urdu By Famous Poet Brahma Nand Jalees. Zau-bar Isi Samt Hue Shams-o-qamar Bhi is written by Brahma Nand Jalees. Enjoy reading Zau-bar Isi Samt Hue Shams-o-qamar Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Brahma Nand Jalees. Free Dowlonad Zau-bar Isi Samt Hue Shams-o-qamar Bhi by Brahma Nand Jalees in PDF.