مزدور

ایک مزدور

کہ جس کے بدن نے

کئی دنوں کی ان تھک ریاضت

سیمنٹ ریت اور بجری کے بیچ کٹی تھی

ایک پیالی چائے کی طلب

بیلچے کی مٹی کے ساتھ اچھالی تھی

فکر عیال کو

لوہے کی ریڑھی پہ

اینٹوں کے ساتھ دھکیلا تھا

چند لمحے

سستانے کی خواہش کو

صبر کے ہتھوڑے سے کوٹ ڈالا تھا

تب جا کر کہیں

آخر کار

آج اپنی دعوت منانی تھی

گھر میں مرغی پکانی تھی

مگر چمکتی کرولا کی

دمکتی مخلوق کو کیا خبر

بیچ سڑک میں

جس کا شاپر پھٹا تھا

جو لا وارث لاش کی صورت پڑا تھا

آج اس نے

اپنی دعوت منانی تھی

گھر میں مرغی پکانی تھی

(1061) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mazdur In Urdu By Famous Poet Bushra Saeed. Mazdur is written by Bushra Saeed. Enjoy reading Mazdur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Saeed. Free Dowlonad Mazdur by Bushra Saeed in PDF.