سواد شام سے ڈرتا ہوا نظر آیا

سواد شام سے ڈرتا ہوا نظر آیا

فروغ مہر بھی مرتا ہوا نظر آیا

نسیم صبح چلی اور فشار رنگ و بو

کہیں قرار نہ کرتا ہوا نظر آیا

زمیں پہ راکھ اڑی جب بھی خیمہ گاہوں کی

افق پہ خون بکھرتا ہوا نظر آیا

ہر ایک پھول دکھائی دیا کمان بدست

ہر ایک خار نکھرتا ہوا نظر آیا

نہ نیند آئی نہ کوئی ستارۂ کم خواب

بلندیوں سے اترتا ہوا نظر آیا

کبھی کبھی تو مری جلوہ گاہ حیرت میں

خود آئنہ بھی سنورتا ہوا نظر آیا

چراغ بجھنے لگے اور میری آنکھوں کو

بدن میں کوئی اترتا ہوا نظر آیا

(816) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sawad-e-sham Se Darta Hua Nazar Aaya In Urdu By Famous Poet Bushra Zaidi. Sawad-e-sham Se Darta Hua Nazar Aaya is written by Bushra Zaidi. Enjoy reading Sawad-e-sham Se Darta Hua Nazar Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Zaidi. Free Dowlonad Sawad-e-sham Se Darta Hua Nazar Aaya by Bushra Zaidi in PDF.