ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم

ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم

ہر دم پناہ مانگتے ہیں ہر بلا سے ہم

معشوق جائے حور ملے مے بجائے آب

محشر میں دو سوال کریں گے خدا سے ہم

گر تو کسی بہانے آ جائے وقت نزع

ظالم کریں ہزار بہانے قضا سے ہم

گو حال دل چھپاتے ہیں پر اس کو کیا کریں

آتے ہیں خودبخود نظر اک مبتلا سے ہم

ناچار اختیار کیا شیوۂ رقیب

کچھ بے حیائی خوب ہیں گزرے حیا سے ہم

مانگی نہ ہوگی خضر نے یوں عمر جاوداں

کیا اپنی موت مانگتے ہیں التجا سے ہم

دیکھیں تو پہلے کون مٹے اس کی راہ میں

بیٹھے ہیں شرط باندھ کے ہر نقش پا سے ہم

مجبور اپنی شیوۂ شرم و حیا سے تم

ناچار اضطراب دل مبتلا سے ہم

یہ آرزو ہے آنکھ میں سرمہ لگائیں گے

اے داغؔ خاک پائے رسول خدا سے ہم

(1083) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darte Hain Chashm O Zulf O Nigah O Ada Se Hum In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Darte Hain Chashm O Zulf O Nigah O Ada Se Hum is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Darte Hain Chashm O Zulf O Nigah O Ada Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Darte Hain Chashm O Zulf O Nigah O Ada Se Hum by Dagh Dehlvi in PDF.