پیامی کامیاب آئے نہ آئے

پیامی کامیاب آئے نہ آئے

خدا جانے جواب آئے نہ آئے

ترے غمزوں کو اپنے کام سے کام

کسی کے دل کو تاب آئے نہ آئے

اسے شرمائیں گے ذکر عدو پر

یہ قسمت ہے حجاب آئے نہ آئے

تم آؤ جب سوار تو سن ناز

قیامت ہم رکاب آئے نہ آئے

شمار اپنی خطاؤں کا بتا دوں

تمہیں شاید حساب آئے نہ آئے

نئے خنجر سے مجھ کو ذبح کیجے

پھر ایسی آب و تاب آئے نہ آئے

شب وصل عدو تیری بلا سے

کسی مضطر کو خواب آئے نہ آئے

پیوں گا آج ساقی سیر ہو کر

میسر پھر شراب آئے نہ آئے

یہ جا کر پوچھ آ تو ان سے درباں

کہ وہ خانہ خراب آئے نہ آئے

نہ دیکھو داغؔ کا دیوان دیکھو

سمجھ میں یہ کتاب آئے نہ آئے

(1129) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Payami Kaamyab Aae Na Aae In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Payami Kaamyab Aae Na Aae is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Payami Kaamyab Aae Na Aae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Payami Kaamyab Aae Na Aae by Dagh Dehlvi in PDF.