کیا خبر تھی منحرف اہل جہاں ہو جائیں گے

کیا خبر تھی منحرف اہل جہاں ہو جائیں گے

ہوتے ہوتے مہرباں نا مہرباں ہو جائیں گے

مسکرا کر ان کا ملنا اور بچھڑنا روٹھ کر

بس یہی دو لفظ اک دن داستاں ہو جائیں گے

عشق صادق ہے تو اپنے عزم منزل کی قسم

ہر قدم پر ساتھ لاکھوں کارواں ہو جائیں گے

یہ مآل عشق ہوگا یہ کسے معلوم تھا

دل کے نغمے ایک دن آہ و فغاں ہو جائیں گے

گر ترنم پر ہی دانشؔ منحصر ہے شاعری

پھر تو دنیا بھر کے شاعر نغمہ خواں ہو جائیں گے

(975) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya KHabar Thi Munharif Ahl-e-jahan Ho Jaenge In Urdu By Famous Poet Danish Aligarhi. Kya KHabar Thi Munharif Ahl-e-jahan Ho Jaenge is written by Danish Aligarhi. Enjoy reading Kya KHabar Thi Munharif Ahl-e-jahan Ho Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Danish Aligarhi. Free Dowlonad Kya KHabar Thi Munharif Ahl-e-jahan Ho Jaenge by Danish Aligarhi in PDF.