حشر اک گزرا ہے ویرانے پہ گھر ہونے تک

حشر اک گزرا ہے ویرانے پہ گھر ہونے تک

جانے کیا بیتی ہے دانے پہ شجر ہونے تک

ہجر کی شب یہ مرے سوز دروں کا عالم

جل کے میں خاک نہ ہو جاؤں سحر ہونے تک

اہل دل رہتے ہیں تا زیست وفا کے پابند

شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہونے تک

بے قراری کا یہ عالم ہے سر شام ہی جب

دیکھیں کیا ہوتا ہے اس دل کا سحر ہونے تک

دیکھیں گے حشر جفاؤں کا ہم ان کی دانشؔ

رہ گئے زندہ جو آہوں کے اثر ہونے تک

(952) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hashr Ek Guzra Hai Virane Pe Ghar Hone Tak In Urdu By Famous Poet Danish Farahi. Hashr Ek Guzra Hai Virane Pe Ghar Hone Tak is written by Danish Farahi. Enjoy reading Hashr Ek Guzra Hai Virane Pe Ghar Hone Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Danish Farahi. Free Dowlonad Hashr Ek Guzra Hai Virane Pe Ghar Hone Tak by Danish Farahi in PDF.