خواب جزیرہ بن سکتے تھے نہیں بنے

خواب جزیرہ بن سکتے تھے نہیں بنے

ہم بھی قصہ بن سکتے تھے نہیں بنے

کرنیں برف زمینوں تک پہنچانے کو

بادل شیشہ بن سکتے تھے نہیں بنے

قطرہ قطرہ بہتے رہے بے مایہ رہے

آنسو دریا بن سکتے تھے نہیں بنے

اپنا گھر بھی ڈھونڈ نہ پاتے کھو جاتے

جگنو اندھیرا بن سکتے تھے نہیں بنے

ہم دو چار محبت لکھنے والے لوگ

دنیا جیسا بن سکتے تھے نہیں بنے

خواب تلاوت ہو سکتا تھا نہیں ہوا

درد صحیفہ بن سکتے تھے نہیں بنے

اس برہا کے چاند کی صورت ہم بھی طریرؔ

رات کو کتبہ بن سکتے تھے نہیں بنے

(1118) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwab Jazira Ban Sakte The Nahin Bane In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. KHwab Jazira Ban Sakte The Nahin Bane is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading KHwab Jazira Ban Sakte The Nahin Bane Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad KHwab Jazira Ban Sakte The Nahin Bane by Daniyal Tareer in PDF.