ایک سب آگ ایک سب پانی

ہمارے غم جدا تھے

قریۂ دل کی فضا آب و ہوا

موسم جدا تھے

شام تیرے جسم کی دیوار سے چمٹی ہوئی تھی

مجھ کو کالی رات کھاتی تھی

تجھے آواز دیتی تھی ترے اندر سے اٹھتی ہوک

مجھ کو بھوک میری روح سے باہر بلاتی تھی

تجھے پاؤں میں پڑتی بیڑیوں کا روگ لاحق تھا

مجھے آزادی پہ شک تھا

تجھے اپنوں نے اپنے گھیر کا قیدی بنایا تھا

مجھے بے رشتگی نے ذات کا بھیدی بنایا تھا

مسلسل لیکھ پر گردش میں رہنا ناچنا

تیرا وطیرہ تھا

مری اک اپنی دنیا تھی

مرا اپنا جزیرہ تھا

کوئی دریا تھا اپنے بیچ

ہم دونوں کنارے تھے

الگ دو کہکشائیں تھیں

جہاں کے ہم ستارے تھے

(1744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Sab Aag Ek Sab Pani In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. Ek Sab Aag Ek Sab Pani is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading Ek Sab Aag Ek Sab Pani Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad Ek Sab Aag Ek Sab Pani by Daniyal Tareer in PDF.