عشق شبنم نہیں شرارا ہے

عشق شبنم نہیں شرارا ہے

راز یہ مجھ پہ آشکارا ہے

اک کرم کی نگاہ کر دیجے

عمر بھر کا ستم گوارا ہے

رقص میں ہیں جو ساغر و مینا

کس کی نظروں کا یہ اشارا ہے

ایسی منزل پہ آ گیا ہوں دوست

ترے غم کا فقط سہارا ہے

لوٹ آئے ہیں یار کے در سے

وقت نے جب ہمیں پکارا ہے

دل نہ ٹوٹے تو ذرۂ ناچیز

کیمیا ہے جو پارا پارا ہے

جام رنگیں میں ان کا عکس جمال

یا شفق میں کوئی ستارا ہے

ناؤ ٹکرا چکی ہے طوفاں سے

اپنا مرشد ہی اب سہارا ہے

عشق کرنا ہے مات کھا جانا

اس میں جیتا ہوا بھی ہارا ہے

اپنے درشنؔ پہ اک نگاہ کرم

کہ غم زندگی کا مارا ہے

(1502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Shabnam Nahin Sharara Hai In Urdu By Famous Poet Darshan Singh. Ishq Shabnam Nahin Sharara Hai is written by Darshan Singh. Enjoy reading Ishq Shabnam Nahin Sharara Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Darshan Singh. Free Dowlonad Ishq Shabnam Nahin Sharara Hai by Darshan Singh in PDF.