دیکھ جرم و سزا کی بات نہ کر

دیکھ جرم و سزا کی بات نہ کر

میکدے میں خدا کی بات نہ کر

میں تو بے مہریوں کا عادی ہوں

مجھ سے مہر و وفا کی بات نہ کر

شوق بے مدعا کا مارا ہوں

شوق بے مدعا کی بات نہ کر

وہ تو مدت ہوئی کہ ٹوٹ گیا

میرے دست دعا کی بات نہ کر

جو نہیں اختیار میں میرے

اس بت بے وفا کی بات نہ کر

عشق کی انتہا کو دیکھ ذرا

عشق کی ابتدا کی بات نہ کر

کیا ملا فکر کی رسائی سے

میری فکر رسا کی بات نہ کر

اس کی تقدیر میں خرابی تھی

اس دل مبتلا کی بات نہ کر

جو بھی ہونا تھا ہو گیا شعلہؔ

کرم ناخدا کی بات نہ کر

(906) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekh Jurm-o-saza Ki Baat Na Kar In Urdu By Famous Poet Davarka Das Shola. Dekh Jurm-o-saza Ki Baat Na Kar is written by Davarka Das Shola. Enjoy reading Dekh Jurm-o-saza Ki Baat Na Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Davarka Das Shola. Free Dowlonad Dekh Jurm-o-saza Ki Baat Na Kar by Davarka Das Shola in PDF.