علامہ اقبالؔ کو شکوہ

کسی سے خواب میں اقبالؔ نے یہ فرمایا

کہ تو نے کر دیا برباد میرا سرمایہ

مرا کلام گویوں کو سونپنے والے

نظر نہ آئے تجھے میرے قلب کے چھالے

میں چاہتا تھا مسلمان متحد ہو جائیں

یہ کب کہا تھا کہ ہم بحر منجمد ہو جائیں

مری یہ شان کہ دریا بھی تھا مرا محتاج

ترا یہ حال کہ ملکوں سے مانگتا ہے خراج

کہا تھا میں نے غریبی میں نام پیدا کر

یہ کب کہا تھا کہ مال حرام پیدا کر

مرا طریق امیری نہیں فقیری ہے

تری خوراک چپاتی نہیں خمیری ہے

علاج آتش رومی کے سوز میں ہے ترا

خیال شبنم و زیبا کے پوز میں ہے ترا

مرے کلام سے تجھ کو سبق ذرا نہ ملا

کہاں کی راہ حرم گھر کا راستہ نہ ملا

خودی بلند ہو بے شک یہی تھی میری رائے

یہ کب کہا تھا کہ قوال اس میں ہاتھ لگائے

(1679) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Allama-iqbaal Ko Shikwa In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Allama-iqbaal Ko Shikwa is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Allama-iqbaal Ko Shikwa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Allama-iqbaal Ko Shikwa by Dilawar Figar in PDF.