عشق کا پرچہ

محو حیرت ہوں کہ وہ سینٹر تھا کتنا با کمال

عشق کے بارے میں پوچھا جس نے پرچہ میں سوال

ایسے ہی سینٹر اگر دو چار پیدا ہو گئے

دیکھنا اس ملک میں فن کار پیدا ہو گئے

عام ہوگی عاشقی کالج کے عرض و طول میں

لیلیٰ و مجنوں نظر آئیں گے اب اسکول میں

عشق کے آداب لڑکوں کو سکھائے جائیں گے

غیر عاشق جو ہیں وہ عاشق بنائے جائیں گے

عاشقوں کو علم میں پرفیکٹ سمجھا جائے گا

عشق اک کمپلسری سبجیکٹ سمجھا جائے گا

امتحاں ہوگا تو پوچھے جائیں گے ایسے سوال

اپنی محبوبہ کے بارے میں کچھ اظہار خیال

عشق اک سائنس ہے یا آرٹ سمجھا کر لکھو

یا یہ دونوں عشق کا ہیں پارٹ سمجھا کر لکھو

آج اپنے ملک میں عاشق ہیں کتنے فیصدی

منتہی ان میں ہیں کتنے اور کتنے مبتدی

کیا تعلق طب یونانی کو ہے رومان سے

کمپیئر فرہاد و مجنوں کو کرو لقمان سے

عشق کتنے قسم کا ہوتا ہے لکھو با وثوق

فی زمانہ کیا ہیں عاشق کے فرائض اور حقوق

ایک تحقیقی مقالہ لکھ کے سمجھاؤ یہ بات

شاخ آہو پر ہی کیوں رہتی ہے عاشق کی برات

کچھ مثالیں دے کے سمجھاؤ یہ قول مستند

عشق اول در دل معشوق پیدا می شود

سر کو کیا نسبت ہے سنگ آستان یار سے

تم نے سر پھوڑا کبھی معشوق کی دیوار سے

کیا سکوں ملتا ہے دل کو آہ شعلہ بار سے

گرم نالے عرش پر جاتے ہیں کس رفتار سے

اپنے اندازے سے طول شام تنہائی بتاؤ

صرف تخمیناً شب ہجراں کی لمبائی بتاؤ

انڈیا کا ایک نقشہ اپنی کاپی پر بناؤ

اور پھر اس میں حدود کوچۂ جاناں دکھاؤ

وصل کی درخواست پر کس کی سفارش چاہئے

عشق کے پودے کو کتنے انچ بارش چاہئے

اپنی محبوبہ کو اک درخواست انگلش میں لکھو

اس سے یہ پوچھو جواب آرزو یس ہے کہ نو

کون سے آلے سے دیکھیں حسن جانانہ لکھو

حسن کی مقدار جو ناپے وہ پیمانہ لکھو

مادر لیلیٰ نے تو لیلیٰ نہ بیاہی قیس کو

تم اگر لیلیٰ کی ماں ہوتے تو کیا کرتے لکھو

ایک عاشق تین دن میں چلتا ہے انیس میل

تین عاشق کتنے دن میں جائیں گے اڑتیس میل

آپ کر سکتے ہیں ان میں سے کوئی بارہ سوال

بد خطی کے پانچ نمبر ہیں رہے یہ بھی خیال

(3600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Ka Parcha In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Ishq Ka Parcha is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Ishq Ka Parcha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Ishq Ka Parcha by Dilawar Figar in PDF.