کہا لیلیٰ کی ماں نے

کہا مجنوں سے یہ لیلیٰ کی ماں نے

کہ بیٹے کیوں پڑا ہے شہر سے دور

کراچی کو بنا لے گھر یہاں تو

کسی بھی مل میں ہو جائے گا مزدور

وہ استعفیٰ جو تو نے دے دیا تھا

ابھی تک ہو نہیں پایا ہے منظور

نہیں تعلیم کی بھی شرط کوئی

کہ اب بدلے ہوئے ہیں سارے دستور

بس اتنی آرزو ہے آج میری

سیاست میں ترا حصہ ہو بھرپور

سیاسی رہنما تھے اب سے پہلے

ترے باپ اور چچا مرحوم و مغفور

سڑک پر آ کے یہ نعرہ لگا دے

نہیں ہے آمریت مجھ کو منظور

اگر تو مان لے یہ مانگ میری

تو تجھ سے عقد لیلیٰ مجھ کو منظور

ابھی ممکن ہے اس سے تیری شادی

ابھی کنواری ہے لیلیٰ حسب دستور

کہا مجنوں نے اے لیلیٰ کی اماں

مجھے کیوں وصل پر کرتی ہے مجبور

سیاست میں پھنساتی ہے مجھے کیوں

مجھے رہنے ہی دے اس گند سے دور

سیاست سے جنوں کا کیا تعلق

کجا مجنوں کجا آئین و دستور!

مجھے حیرت ہے تو کیوں چاہتی ہے

سیاست میں مرا حصہ ہو بھرپور

رہی شادی تو اب اس سے نتیجہ

نہ بھر پائے گا اس مرہم سے ناسور

اگر دس لاکھ کا تو چیک دے دے

تو جبراً وصل لیلیٰ مجھ کو منظور

نہیں کرتے ہیں بے رشوت لیے کام

یہی ہے مجنوؤں کا آج دستور

(1528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaha Laila Ki Man Ne In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Kaha Laila Ki Man Ne is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Kaha Laila Ki Man Ne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Kaha Laila Ki Man Ne by Dilawar Figar in PDF.