چاک پر مٹی کو مر جانا ہے

چاک پر مٹی کو مر جانا ہے

خواب تعمیر بکھر جانا ہے

ہم کو اس دشت میں جانا ہوگا

وحشتوں کا یہی ہرجانا ہے

صاحبو ہم ہیں اسی صف کے لوگ

جن سے صحرا کو سنور جانا ہے

سامنے حشر کی حد ہے صاحب

اب ہمیں لوٹ کے گھر جانا ہے

قبر گاہ ہیں صداؤں کی یہاں

بس یہیں ہم کو بھی مر جانا ہے

تم کو کھونے کا تمہیں پانے کا

ہم نے ہر قسم کا ڈر جانا ہے

کوئی بھی راہ نہیں ہے اس تک

ہم کو معلوم ہے پر جانا ہے

لو نظر آنے لگا اس کا حشر

قافلہ والو ٹھہر جانا ہے

کس لیے تیرنا اشکوں میں سدا

اب تہ دیدۂ تر جانا ہے

وہ دنیشؔ اس کی گلی ہے آگے

دیکھ لو تم کو کدھر جانا ہے

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai In Urdu By Famous Poet Dinesh Naaidu. Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai is written by Dinesh Naaidu. Enjoy reading Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dinesh Naaidu. Free Dowlonad Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai by Dinesh Naaidu in PDF.