ذرا بھی شور موجوں کا نہیں ہے

ذرا بھی شور موجوں کا نہیں ہے

سفینہ تو کوئی ڈوبا نہیں ہے

تمہارا حسن کیا ہے کیا نہیں ہے

تمہیں خود اس کا اندازا نہیں ہے

تری محفل کا کس سے حال پوچھیں

وہاں جا کر کوئی پلٹا نہیں ہے

یہ مے خانہ ہے اک جائے مقدس

چلے آؤ یہاں دھوکا نہیں ہے

وہ اس پر ہو گئے ہیں اور برہم

کہ راہیؔ کو کوئی شکوا نہیں ہے

(1220) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zara Bhi Shor Maujon Ka Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Divakar Rahi. Zara Bhi Shor Maujon Ka Nahin Hai is written by Divakar Rahi. Enjoy reading Zara Bhi Shor Maujon Ka Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Divakar Rahi. Free Dowlonad Zara Bhi Shor Maujon Ka Nahin Hai by Divakar Rahi in PDF.