یاد تیری جو کبھی آتی ہے بہلانے کو

یاد تیری جو کبھی آتی ہے بہلانے کو

اور دیوانہ بنا جاتی ہے دیوانے کو

ہم بتائیں گے تمہیں شانہ و گیسو کے رموز

ختم کر لو حرم و دیر کے افسانے کو

اس کو محفل میں جو دیکھا تپش غم کا شریک

لے لیا شمع نے آغوش میں پروانے کو

بادہ کش واعظ کج فہم سے کیا بحث کریں

اس نے دیکھا ہے بہت دور سے میخانے کو

جب نہ احسان رہے گا نہ کہانی اس کی

آپ دہرائیں گے احسانؔ کے افسانے کو

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Teri Jo Kabhi Aati Hai Bahlane Ko In Urdu By Famous Poet Ehsan Darbhangavi. Yaad Teri Jo Kabhi Aati Hai Bahlane Ko is written by Ehsan Darbhangavi. Enjoy reading Yaad Teri Jo Kabhi Aati Hai Bahlane Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehsan Darbhangavi. Free Dowlonad Yaad Teri Jo Kabhi Aati Hai Bahlane Ko by Ehsan Darbhangavi in PDF.