جو قصہ گو نے سنایا وہی سنا گیا ہے

جو قصہ گو نے سنایا وہی سنا گیا ہے

اگر تھا اس سے سوا تو نہیں کہا گیا ہے

مسافرت کا ہنر ہے نہ واپسی کی خبر

سو چل رہا ہوں جدھر بھی یہ راستا گیا ہے

اماں کو نیل میسر نہ میں کوئی موسیٰ

مجھے سپرد فراعین کر دیا گیا ہے

سبب نہیں تھا زمیں پر اتارنے کا مجھے

سبب بغیر ہی واپس اٹھا لیا گیا ہے

یہ منتہا ہے مری نارسائی کا شاید

جو دور حد نظر سے پرے خلا گیا ہے

مہک اٹھے ہیں مرے باغ کے خس و خاشاک

کوئی ٹہلتا ہوا صورت صبا گیا ہے

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Qissa-go Ne Sunaya Wahi Suna Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Ejaz Gul. Jo Qissa-go Ne Sunaya Wahi Suna Gaya Hai is written by Ejaz Gul. Enjoy reading Jo Qissa-go Ne Sunaya Wahi Suna Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Gul. Free Dowlonad Jo Qissa-go Ne Sunaya Wahi Suna Gaya Hai by Ejaz Gul in PDF.