جو جا چکے ہیں غالباً اتریں کبھی زینہ ترا

جو جا چکے ہیں غالباً اتریں کبھی زینہ ترا

اے کہکشاں اے کہکشاں روشن رہے رستا ترا

خوں ناب‌ دل کی کشید آخر کو ترے دم سے ہے

کہنے کو میرا مے کدہ لیکن ہے مے خانہ ترا

پل بھر میں بادل چھا گئے اور خوب برساتیں ہوئیں

کل چودھویں کی رات میں کچھ یوں خیال آیا ترا

اے زندگی اے زندگی کچھ روشنی کچھ روشنی

چلا رہا تھا شہر میں مدت سے دیوانہ ترا

اب گایکوں میں نام ہے ورنہ جو اپنے گیت تھے

سارے دل کے زخم تھے دراصل احساں تھا ترا

غزلیں مری تیرے لیے یادیں تری میرے لیے

یہ عشق ہے پونجی مری یہ شعر سرمایہ ترا

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Ja Chuke Hain Ghaaliban Utren Kabhi Zina Tera In Urdu By Famous Poet Ejaz Obaid. Jo Ja Chuke Hain Ghaaliban Utren Kabhi Zina Tera is written by Ejaz Obaid. Enjoy reading Jo Ja Chuke Hain Ghaaliban Utren Kabhi Zina Tera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Obaid. Free Dowlonad Jo Ja Chuke Hain Ghaaliban Utren Kabhi Zina Tera by Ejaz Obaid in PDF.