نور کی کرن اس سے خود نکلتی رہتی ہے

نور کی کرن اس سے خود نکلتی رہتی ہے

وقت کٹتا رہتا ہے رات ڈھلتی رہتی ہے

اور ذکر کیا کیجے اپنے دل کی حالت کا

کچھ بگڑتی رہتی ہے کچھ سنبھلتی رہتی ہے

ذہن ابھارتا ہے نقش حال و ماضی کے

ان دنوں طبیعت کچھ یوں بہلتی رہتی ہے

تہہ نشین موجیں تو پر سکون رہتی ہیں

اور سطح دریا کی موج اچھلتی رہتی ہے

چاہے اپنے غم کی ہو یا غم زمانہ کی

بات تو بہر صورت کچھ نکلتی رہتی ہے

زندگی ہے نام اس کا تازگی ہے کام اس کا

ایک موج خوں دل سے جو ابلتی رہتی ہے

کیف بھی ہے مستی بھی زہر بھی ہے امرت بھی

وہ جو جام ساقی سے روز ڈھلتی رہتی ہے

آج بھی بری کیا ہے کل بھی یہ بری کیا تھی

اس کا نام دنیا ہے یہ بدلتی رہتی ہے

ہوتی ہے وہ شعروں میں منعکس کبھی اعجازؔ

مدتوں گھٹن سی جو دل میں پلتی رہتی ہے

(929) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nur Ki Kiran Us Se KHud Nikalti Rahti Hai In Urdu By Famous Poet Ejaz Siddiqi. Nur Ki Kiran Us Se KHud Nikalti Rahti Hai is written by Ejaz Siddiqi. Enjoy reading Nur Ki Kiran Us Se KHud Nikalti Rahti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Siddiqi. Free Dowlonad Nur Ki Kiran Us Se KHud Nikalti Rahti Hai by Ejaz Siddiqi in PDF.