مے خانہ ہے بنائے شر و خیر تو نہیں

مے خانہ ہے بنائے شر و خیر تو نہیں

اے شیخ و برہمن حرم و دیر تو نہیں

قاصد کو تک رہا ہوں بجائے جواب خط

کمبخت یہ نہ کہہ دے کہیں خیر تو نہیں

اپنوں کا شکوہ کس لئے آئے زبان پر

احباب کے ستم ستم غیر تو نہیں

آپس میں کیوں ہیں بر سر پیکار اہل شہر

دیکھو یہاں کہیں حرم و دیر تو نہیں

اے شیخ صرف شکوۂ پندار زہد ہے

ورنہ مجھے جناب سے کچھ بیر تو نہیں

محو خرام غنچہ و گل دیکھ بھال کر

پامالیٔ بہار ہے یہ سیر تو نہیں

بندہ نواز آپ اور اظہار شکریہ

اعجازؔ آپ کا ہے کوئی غیر تو نہیں

(986) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mai-KHana Hai Bina-e-shar-o-KHair To Nahin In Urdu By Famous Poet Ejaz Warsi. Mai-KHana Hai Bina-e-shar-o-KHair To Nahin is written by Ejaz Warsi. Enjoy reading Mai-KHana Hai Bina-e-shar-o-KHair To Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Warsi. Free Dowlonad Mai-KHana Hai Bina-e-shar-o-KHair To Nahin by Ejaz Warsi in PDF.