یاد

یاد ایک بے رنگ بے مہک

مرجھایا ہوا گلاب

جس کے کانٹوں کی چبھن

باقی رہتی ہے صدا

یاد ماضی کی بنائی ہوئی

ایک دھندلی تصویر

میل نہیں کھاتا جس سے حال کا چہرہ

پھر بھی لگی ہے دل کی دیوار پر

یاد ٹوٹا پھوٹا ایک ایسا کھلونا

جس سے انسان دل بہلانا چاہے

بے کار ہونے کے باوجود

اسے پھینکنا نہیں چاہے

یاد ایک سراب

زیست کے ریگستان میں

جو اور بھی بڑھا دے

تھکے ہارے مسافر کی پیاس

(1444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad In Urdu By Famous Poet Elizabeth Kurian Mona. Yaad is written by Elizabeth Kurian Mona. Enjoy reading Yaad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Elizabeth Kurian Mona. Free Dowlonad Yaad by Elizabeth Kurian Mona in PDF.