خوابوں کے صنم خانے جب ڈھائے گئے ہوں گے

خوابوں کے صنم خانے جب ڈھائے گئے ہوں گے

اس دور کے سب آزر بلوائے گئے ہوں گے

تو بھی نہ بچی ہوگی اے عافیت اندیشی

ہر سمت سے جب پتھر برسائے گئے ہوں گے

پھر اس نے مسائل کا حل ڈھونڈ لیا ہوگا

پھر لوگ مسائل میں الجھائے گئے ہوں گے

ہم گزرے کہ تم گزرے یہ دیکھنے کون آتا

تھے جتنے تماشائی سب لائے گئے ہوں گے

یاران قدح سے کچھ لغزش بھی ہوئی ہوگی

دانستہ بھی کچھ ساغر چھلکائے گئے ہوں گے

افضلؔ کا مقدر ہے حق گوئی و رسوائی

سچ بات کہی ہوگی جھٹلائے گئے ہوں گے

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwabon Ke Sanam-KHane Jab Dhae Gae Honge In Urdu By Famous Poet Ezaz Afzal. KHwabon Ke Sanam-KHane Jab Dhae Gae Honge is written by Ezaz Afzal. Enjoy reading KHwabon Ke Sanam-KHane Jab Dhae Gae Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ezaz Afzal. Free Dowlonad KHwabon Ke Sanam-KHane Jab Dhae Gae Honge by Ezaz Afzal in PDF.