تیز ہے میرا قلم تلوار سے

تیز ہے میرا قلم تلوار سے

دوست خائف ہیں مری رفتار سے

جیب میں کچھ بھی نہیں تھا اس لئے

لوٹ کر میں آ گیا بازار سے

جھولیاں بھر بھر کے جاتے ہیں سبھی

نوشۂ لجپال کے دربار سے

پھر رسائی میں نہیں رہ پایا وہ

چاند اوپر ہو گیا دیوار سے

آپ غصے میں رہیں اور میرے دوست

لوٹ کر سب لے گئے ہیں پیار سے

ایک دل ٹوٹا ہوا ہے ایک میں

اور کچھ جذبات ہیں بیکار سے

تھوڑا تھوڑا خود سے میں خائف رہا

تھوڑا تھوڑا غیب کے اسرار سے

(9615) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tez Hai Mera Qalam Talwar Se In Urdu By Famous Poet Ezaz Kazmi. Tez Hai Mera Qalam Talwar Se is written by Ezaz Kazmi. Enjoy reading Tez Hai Mera Qalam Talwar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ezaz Kazmi. Free Dowlonad Tez Hai Mera Qalam Talwar Se by Ezaz Kazmi in PDF.