جاہلوں کو سلام کرنا ہے

جاہلوں کو سلام کرنا ہے

اور پھر جھوٹ موٹ ڈرنا ہے

کاش وہ راستے میں مل جائے

مجھ کو منہ پھیر کر گزرنا ہے

پوچھتی ہے صدائے بال و پر

کیا زمیں پر نہیں اترنا ہے

سوچنا کچھ نہیں ہمیں فی الحال

ان سے کوئی بھی بات کرنا ہے

بھوک سے ڈگمگا رہے ہیں پاؤں

اور بازار سے گزرنا ہے

(2490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahilon Ko Salam Karna Hai In Urdu By Famous Poet Fahmi Badayuni. Jahilon Ko Salam Karna Hai is written by Fahmi Badayuni. Enjoy reading Jahilon Ko Salam Karna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmi Badayuni. Free Dowlonad Jahilon Ko Salam Karna Hai by Fahmi Badayuni in PDF.