ہر قدم خوف ہے دہشت ہے ریاکاری ہے

ہر قدم خوف ہے دہشت ہے ریاکاری ہے

روشنی میں بھی اندھیروں کا سفر جاری ہے

طاقت کفر نے کہرام مچا رکھا ہے

جانے کس کس کو مٹانے کی یہ تیاری ہے

مل کے سب قہر بپا کرتے ہیں انسانوں پر

ہے جنوں ذہن میں اور آنکھ میں چنگاری ہے

اپنے انداز سے ایک ساتھ یہاں پر رہنا

یہ ہماری ہی نہیں تیری بھی لاچاری ہے

ہو غریب اور امیر چاہے ہو بوڑھا بچہ

کون ہے اپنی جسے جان نہیں پیاری ہے

ہم نے ہر عہد میں رکھا ہے بھرم تیرا جب

تو ہی اے وقت بتا کیا یہ وفاداری ہے

اس کو دنیا میں کوئی آنکھ دکھا سکتا ہے کیا

رشکؔ جس قوم میں احساس ہے بیداری ہے

(1132) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Qadam KHauf Hai Dahshat Hai Riya-kari Hai In Urdu By Famous Poet Faiyyaz Rash. Har Qadam KHauf Hai Dahshat Hai Riya-kari Hai is written by Faiyyaz Rash. Enjoy reading Har Qadam KHauf Hai Dahshat Hai Riya-kari Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiyyaz Rash. Free Dowlonad Har Qadam KHauf Hai Dahshat Hai Riya-kari Hai by Faiyyaz Rash in PDF.