ہم مسافر یوں ہی مصروف سفر جائیں گے

ہم مسافر یوں ہی مصروف سفر جائیں گے

بے نشاں ہو گئے جب شہر تو گھر جائیں گے

کس قدر ہوگا یہاں مہر و وفا کا ماتم

ہم تری یاد سے جس روز اتر جائیں گے

جوہری بند کئے جاتے ہیں بازار سخن

ہم کسے بیچنے الماس و گہر جائیں گے

نعمت زیست کا یہ قرض چکے گا کیسے

لاکھ گھبرا کے یہ کہتے رہیں مر جائیں گے

شاید اپنا بھی کوئی بیت حدی خواں بن کر

ساتھ جائے گا مرے یار جدھر جائیں گے

فیضؔ آتے ہیں رہ عشق میں جو سخت مقام

آنے والوں سے کہو ہم تو گزر جائیں گے

(4224) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Musafir Yunhi Masruf-e-safar Jaenge In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Hum Musafir Yunhi Masruf-e-safar Jaenge is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Hum Musafir Yunhi Masruf-e-safar Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Hum Musafir Yunhi Masruf-e-safar Jaenge by Faiz Ahmad Faiz in PDF.