کبھی کبھی یاد میں ابھرتے ہیں نقش ماضی مٹے مٹے سے

کبھی کبھی یاد میں ابھرتے ہیں نقش ماضی مٹے مٹے سے

وہ آزمائش دل و نظر کی وہ قربتیں سی وہ فاصلے سے

کبھی کبھی آرزو کے صحرا میں آ کے رکتے ہیں قافلے سے

وہ ساری باتیں لگاؤ کی سی وہ سارے عنواں وصال کے سے

نگاہ و دل کو قرار کیسا نشاط و غم میں کمی کہاں کی

وہ جب ملے ہیں تو ان سے ہر بار کی ہے الفت نئے سرے سے

بہت گراں ہے یہ عیش تنہا کہیں سبک تر کہیں گوارا

وہ درد پنہاں کہ ساری دنیا رفیق تھی جس کے واسطے سے

تمہیں کہو رند و محتسب میں ہے آج شب کون فرق ایسا

یہ آ کے بیٹھے ہیں مے کدے میں وہ اٹھ کے آئے ہیں مے کدے سے

(2990) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Kabhi Yaad Mein Ubharte Hain Naqsh-e-mazi MiTe MiTe Se In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Kabhi Kabhi Yaad Mein Ubharte Hain Naqsh-e-mazi MiTe MiTe Se is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Kabhi Kabhi Yaad Mein Ubharte Hain Naqsh-e-mazi MiTe MiTe Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Kabhi Kabhi Yaad Mein Ubharte Hain Naqsh-e-mazi MiTe MiTe Se by Faiz Ahmad Faiz in PDF.