اشک آباد کی شام

جب سورج نے جاتے جاتے

اشک آباد کے نیلے افق سے

اپنے سنہری جام

میں ڈھالی

سرخئ اول شام

اور یہ جام

تمہارے سامنے رکھ کر

تم سے کیا کلام

کہا پرنام

اٹھو

اور اپنے تن کی سیج سے اٹھ کر

اک شیریں پیغام

ثبت کرو اس شام

کسی کے نام

کنار جام

شاید تم یہ مان گئیں اور تم نے

اپنے لب گلفام

کیے انعام

کسی کے نام

کنار جام

یا شاید

تم اپنے تن کی سیج پہ سج کر

تھیں یوں محو آرام

کہ رستے تکتے تکتے

بجھ گئی شمع جام

اشک آباد کے نیلے افق پر

غارت ہو گئی شام

(1656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashgabad Ki Sham In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Ashgabad Ki Sham is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Ashgabad Ki Sham Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Ashgabad Ki Sham by Faiz Ahmad Faiz in PDF.