اگست1955

شہر میں چاک گریباں ہوئے ناپید اب کے

کوئی کرتا ہی نہیں ضبط کی تاکید اب کے

لطف کر اے نگۂ یار کہ غم والوں نے

حسرت دل کی اٹھائی نہیں تمہید اب کے

چاند دیکھا تری آنکھوں میں نہ ہونٹوں پہ شفق

ملتی جلتی ہے شب غم سے تری دید اب کے

دل دکھا ہے نہ وہ پہلا سا نہ جاں تڑپی ہے

ہم ہی غافل تھے کہ آئی ہی نہیں عید اب کے

پھر سے بجھ جائیں گی شمعیں جو ہوا تیز چلی

لا کے رکھو سر محفل کوئی خورشید اب کے

(2260) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

August1955 In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. August1955 is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading August1955 Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad August1955 by Faiz Ahmad Faiz in PDF.