چند روز اور مری جان

چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز

ظلم کی چھاؤں میں دم لینے پہ مجبور ہیں ہم

اور کچھ دیر ستم سہہ لیں تڑپ لیں رو لیں

اپنے اجداد کی میراث ہے معذور ہیں ہم

جسم پر قید ہے جذبات پہ زنجیریں ہیں

فکر محبوس ہے گفتار پہ تعزیریں ہیں

اپنی ہمت ہے کہ ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں

زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں

ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں

لیکن اب ظلم کی میعاد کے دن تھوڑے ہیں

اک ذرا صبر کہ فریاد کے دن تھوڑے ہیں

عرصۂ دہر کی جھلسی ہوئی ویرانی میں

ہم کو رہنا ہے پہ یوں ہی تو نہیں رہنا ہے

اجنبی ہاتھوں کا بے نام گراں بار ستم

آج سہنا ہے ہمیشہ تو نہیں سہنا ہے

یہ ترے حسن سے لپٹی ہوئی آلام کی گرد

اپنی دو روزہ جوانی کی شکستوں کا شمار

چاندنی راتوں کا بے کار دہکتا ہوا درد

دل کی بے سود تڑپ جسم کی مایوس پکار

چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز

(3072) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Roz Aur Meri Jaan In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Chand Roz Aur Meri Jaan is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Chand Roz Aur Meri Jaan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Chand Roz Aur Meri Jaan by Faiz Ahmad Faiz in PDF.