دعا

آئیے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی

ہم جنہیں رسم دعا یاد نہیں

ہم جنہیں سوز محبت کے سوا

کوئی بت کئی خدا یاد نہیں

آئیے عرض گزاریں کہ نگار ہستی

زہر امروز میں شیرینی فردا بھر دے

وہ جنہیں تاب گراں باری ایام نہیں

ان کی پلکوں پہ شب و روز کو ہلکا کر دے

جن کی آنکھوں کو رخ صبح کا یارا بھی نہیں

ان کی راتوں میں کوئی شمع منور کر دے

جن کے قدموں کو کسی رہ کا سہارا بھی نہیں

ان کی نظروں پہ کوئی راہ اجاگر کر دے

جن کا دیں پیروئ کذب و ریا ہے ان کو

ہمت کفر ملے جرأت تحقیق ملے

جن کے سر منتظر تیغ جفا ہیں ان کو

دست قاتل کو جھٹک دینے کی توفیق ملے

عشق کا سر نہاں جان تپاں ہے جس سے

آج اقرار کریں اور تپش مٹ جائے

حرف حق دل میں کھٹکتا ہے جو کانٹے کی طرح

آج اظہار کریں اور خلش مٹ جائے

(4001) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dua In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Dua is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Dua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Dua by Faiz Ahmad Faiz in PDF.