گیت

چلو پھر سے مسکرائیں

چلو پھر سے دل جلائیں

جو گزر گئیں ہیں راتیں

انہیں پھر جگا کے لائیں

جو بسر گئیں ہیں باتیں

انہیں یاد میں بلائیں

چلو پھر سے دل لگائیں

چلو پھر سے مسکرائیں

کسی شہ نشیں پہ جھلکی

وہ دھنک کسی قبا کی

کسی رگ میں کسمسائی

وہ کسک کسی ادا کی

کوئی حرف بے مروت

کسی کنج لب سے پھوٹا

وہ چھنک کے شیشۂ دل

تہ بام پھر سے ٹوٹا

یہ ملن کی نا ملن کی

یہ لگن کی اور جلن کی

جو سہی ہیں وارداتیں

جو گزر گئیں ہیں راتیں

جو بسر گئی ہیں باتیں

کوئی ان کی دھن بنائیں

کوئی ان کا گیت گائیں

چلو پھر سے مسکرائیں

چلو پھر سے دل جلائیں

(2436) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Git In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Git is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Git Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Git by Faiz Ahmad Faiz in PDF.