انتہائے کار

پندار کے خوگر کو

ناکام بھی دیکھو گے

آغاز سے واقف ہو

انجام بھی دیکھو گے

رنگینئ دنیا سے

مایوس سا ہو جانا

دکھتا ہوا دل لے کر

تنہائی میں کھو جانا

ترسی ہوئی نظروں کو

حسرت سے جھکا لینا

فریاد کے ٹکڑوں کو

آہوں میں چھپا لینا

راتوں کی خموشی میں

چھپ کر کبھی رو لینا

مجبور جوانی کے

ملبوس کو دھو لینا

جذبات کی وسعت کو

سجدوں سے بسا لینا

بھولی ہوئی یادوں کو

سینے سے لگا لینا

(2748) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Inteha-e-kar In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Inteha-e-kar is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Inteha-e-kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Inteha-e-kar by Faiz Ahmad Faiz in PDF.