منظر

آسماں آج اک بحر پر شور ہے

جس میں ہر سو رواں بادلوں کے جہاز

ان کے عرشے پہ کرنوں کے مستول ہیں

بادبانوں کی پہنے ہوئے فرغلیں

نیل میں گنبدوں کے جزیرے کئی

ایک بازی میں مصروف ہے ہر کوئی

وہ ابابیل کوئی نہاتی ہوئی

کوئی چیل غوطے میں جاتی ہوئی

کوئی طاقت نہیں اس میں زور آزما

کوئی بیڑا نہیں ہے کسی ملک کا

اس کی تہ میں کوئی آبدوزیں نہیں

کوئی راکٹ نہیں کوئی توپیں نہیں

یوں تو سارے عناصر ہیں یاں زور میں

امن کتنا ہے اس بحر پر شور میں

(2011) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzar In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Manzar is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Manzar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Manzar by Faiz Ahmad Faiz in PDF.