میرے ندیم!

خیال و شعر کی دنیا میں جان تھی جن سے

فضائے فکر و عمل ارغوان تھی جن سے

وہ جن کے نور سے شاداب تھے مہ و انجم

جنون عشق کی ہمت جوان تھی جن سے

وہ آرزوئیں کہاں سو گئی ہیں میرے ندیم؟

وہ ناصبور نگاہیں، وہ منتظر راہیں

وہ پاس ضبط سے دل میں دبی ہوئی آہیں

وہ انتظار کی راتیں، طویل تیرہ و تار

وہ نیم خواب، شبستاں وہ مخملیں باہیں

کہانیاں تھیں کہیں کھو گئی ہیں میرے ندیم

مچل رہا ہے رگ زندگی میں خون بہار

الجھ رہے ہیں پرانے غموں سے روح کے تار

چلو کہ چل کے چراغاں کریں دیار حبیب

ہیں انتظار میں اگلی محبتوں کے مزار

محبتیں جو فنا ہو گئی ہیں میرے ندیم!

(2174) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Nadim! In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Mere Nadim! is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Mere Nadim! Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Mere Nadim! by Faiz Ahmad Faiz in PDF.