پاؤں سے لہو کو دھو ڈالو

ہم کیا کرتے کس رہ چلتے

ہر راہ میں کانٹے بکھرے تھے

ان رشتوں کے جو چھوٹ گئے

ان صدیوں کے یارانوں کے

جو اک اک کر کے ٹوٹ گئے

جس راہ چلے جس سمت گئے

یوں پاؤں لہولہان ہوئے

سب دیکھنے والے کہتے تھے

یہ کیسی ریت رچائی ہے

یہ مہندی کیوں لگائی ہے

وہ کہتے تھے کیوں قحط وفا

کا ناحق چرچا کرتے ہو

پاؤں سے لہو کو دھو ڈالو!

یہ راہیں جب اٹ جائیں گی

سو رستے ان سے پھوٹیں گے

تم دل کو سنبھالو جس میں ابھی

سو طرح کے نشتر ٹوٹیں گے

(1794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Panw Se Lahu Ko Dho Dalo In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Panw Se Lahu Ko Dho Dalo is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Panw Se Lahu Ko Dho Dalo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Panw Se Lahu Ko Dho Dalo by Faiz Ahmad Faiz in PDF.